ہمارے پیارے قارئین، ہم صاف صاف کہے دیتے ہیں کہ:
ہم اپنے بلاگ پہ کسی بھی لکھے اور کہے کہ ذمہ دار نہیں ہیں۔ جب ہم خود ہی کہہ رہے ہیں کہ ہمارا خود اپنے آپ سے بھی متفق ہونا ضروری نہیں تو مان جائیے ناں۔
کسی قاری کے کمنٹ کے ہم ذمہ دار نہیں ہیں۔ اگر کسی نے کوئی بھی قابلِ اعتراض بات کی ہے تو وہ اپنے کیے کا خود ذمہ دار ہے، ہمیں کیوں آپ کانٹوں میں گھسیٹتے ہیں؟ ویسے بھی چھوٹے ہوتے سے ہم کہتے آئے ہیں کہ ، جو کوئی کہتا ہے وہ خود ہی ہوتا ہے۔
کسی بھی قسم کے بیرونی لنک کی صداقت، حقانت، دیانت، امانت گویا 62، 63 کے ہم ذمہ دار نہیں ہیں۔ وہ کیا کہتے ہیں کہ دروغ بر گردنِ راوی۔ جو جھوٹ بولے گیا کوّا اُسی کو کاٹے گا، ہمیں کیا۔
ہاں یہ آپ کو پہلے سے بتائے دیتے ہیں کہ یہ گوگل والے بڑے چالاک ہیں۔ یہ ساری ویب ٹریفک کو ایک تجزیاتی سافٹ وئیر میں سے گزارتے ہیں جس سے وہ یہ اندازہ لگاتے ہیں کہ کس کس قسم کے قارئین ہمارے بلاگ کو رونق بخشتے ہیں۔ اس کا مقصد صرف اتنا ہوتا ہے کہ ہم جیسے بلاگ ایڈیٹر اپنی ویب ٹریفک کو بہتر بنانے کے لیے کوئی اپائے کر سکیں۔
اس بلاگ پر کوئی بھی بیرونی اور گوگل کی طرف سے تھوپی گئی ایڈورٹائزمنٹ کے ہم ذمہ دار نہیں ہیں۔ یہ وہ جانیں اور ان کا کام جانے۔
آخر میں صرف یہی عرض کرنا ہے کہ جو جو باتیں ہم بیان نہیں کر سکے ہم اُن کے بھی ذمہ دار نہیں ہیں، گویا ہم ساری چیزوں سے بَری ہیں۔
اللہ حافظ
No comments :
Post a Comment