Sunday, March 9, 2014

سعودی حکومت نے الاخوان المسلمون کو دہشت گرد قرار دے دیا - جناب عطاء سراجی کے قلم سے


وہ یہی دن تهے کہ سعودی عرب کی وزارت تعلیم اپنے تعلیمی اداروں کے نصاب میں الاخوان المسلمون کے بانی شیخ حسن البنا رحمۃ اللہ اور دوسرے اخوانی عمائدین کی کتابیں شامل کئے ہوئے تهی شائد کہ اس وقت یہودیوں کو الاخوان المسلمون سے اس قدر خوف لاحق نہیں تها اور سعودی حکمرانوں میں اسلام اور مسلمانوں کا درد رکھنے والے بهی کچھ افراد موجود تهے، اور یہ بهی دن آیا ہے کہ انهی کتابوں کے پڑھنے والے اور اسی سوچ کے حامل افراد کو صرف اس سوچ کے قائل ہونے کی بنا پر دہشتگرد قرار دے کر پابندی لگائی گئی ہے۔

اگر ان عربی شاہوں کا مقصود اسلام کی خدمت کرنا ہوتا اور على منهاج النبوة کے طرز پر حکومت کرنی ہوتی تو یہ الاخوان المسلمون جیسی امن پسند تحریک پر کبهی بهی پابندی عائد نہیں کرتے اور نہ اسرائیل و مغرب کے ساتھ مل کر مصر میں ان کی پرامن اور عوام کی منتخب شدہ صدر محمد مرسی کی حکومت کو اغوا کرتے، نہ ہی ہزاروں پرامن احتجاج کرنے والے پر آگ کے گولے برساتے، نہ اللہ کے گهر (مسجد رابعہ العدویہ) کی حرمت کو پامال کرتے، نہ اسلام مخالفت قانون کی حمایت کرتے! وہ کونسا حربہ نہیں جس کو انہوں نے انجام نہیں دیا! کیا نمازیوں پر پانی کے شیل نہیں برسائے، کیا نمازیوں پر بکتربند گاڑیاں نہیں چڑھائیں! کیا اسلام پسندوں کو زندہ آگ میں نہیں جھونکا! کیا اسلام کی بہنوں کی عزت کو سبوتاژ نہیں کیا! آخر وہ کونسا جرم نہیں ہے جو ان خبیثوں (سیسی اور اس کے آلہ کاروں) نے انجام نہ دیا ہو اور یہ عربی شاہ ان تک اپنی مالی امداد بہم نہ پہنچائی ہو...!

الاخوان المسلمون وہ تحریک ہے جس نے اپنی تاریخ میں کبھی بهی ہتھیار نہیں اٹھایا. کبھی باطل کا ساتھ نہیں دیا. ہر وقت اسلام کی سربلندی کے لئے کوشاں رہے. ہمیشہ اسلام کے خلاف اٹھنے والی آواز کا منه توڑ جواب دیا اور باطل کو للکارا. کبھی بهی نامحرم لڑکیوں اور عورتوں پر اپنی غلط نظر نہیں ڈالی. جن کے ہر گهر میں حافظ قرآن موجود ہوتا ہے. جن کے پوری زندگی قال الله اور قال الرسول کی عملی تفسیر. شاید یہی ان کا قصور تها!

ایسے میں یہ کہنا حق بجانب ہوگا کہ یہ عربی شاہ اسلام کا لبادہ اوڑھ کر اسلام کی پیٹ میں خنجر گھونپ رہے ہیں. اپنی کرسی کے لئے اسلام کا سودا کر لینا اپنا شعار بنالیا ہے. وہ تمام کی تمام چیزیں کسی نہ کسی صورت میں جزيرة العرب میں پائی جاتی ہے جن کو نبی کریم صلی الله علیہ وسلم نے منع فرمایا تها اور ان کو اسلام کے لئے مضر قرار دیا تها.

--------------
کچھ مصنف کے بارے میں:
عطاء سراجی صاحب جامعہ العلوم الاسلامیہ المنصورہ السند سے شہادۃ العالمیہ کے سند یافتہ ہیں۔ مرکز القران و السنۃ کراچی میں عربی لغت کے استاد کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ آج کل جامعۃ الامام نعمان بن ثابتؓ کراچی میں بھی عربی زبان کے استاد کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ مسلم دنیا کے حالاتِ حاضرہ سے موصوف کو خصوصی شغف ہے اور اس پر اپنے فیس بک پیج پر لکھتے رہتے ہیں۔ اُن سے ملنے کے لیے یہاں پر کلک کیجیے۔

1 comment :

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...