Wednesday, May 22, 2013

حضرت نصیر الدین نصیر کا کلام جس نے میرا دل موہ لیا - عمران زاہد کے قلم سے


پچھلے دنوں ہی مجھے گولڑہ شریف جانے کا شرف حاصل ہوا۔ وہاں کی ہر چیز کو میں نے ایک سیاح اور مداح کے نقطہ نظر سے دیکھا۔ وہاں درگاہی نشست گاہ کے نام سے، ایک کمرہ ہے - میرے مختصر دورے کے دوران تو وہ کمرہ بند ہی تھا، لیکن اندازہ یہی ہے کہ وہاں مہمان وغیرہ جو پیر صاحب یا گدی نشین صاحب سے ملنا چاہیں مل سکتے ہیں۔ وہیں پر نشست گاہ کے دروازے کے عین اوپر ایک بہت بڑے فلیکس پر حضرت نصیر الدین نصیر  کا پنجابی کلام آویزاں تھا، جو کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے گذراشات پر مبنی تھا۔  میں شاعری سے کوئی بہت ذیادہ شغف نہیں رکھتا۔ لیکن مجھے وہ کلام اتنا اچھا لگا کہ میں وہ آپ دوستوں سے شئیر کرنے پر مجبور ہو گیا ہوں۔ براہ کرم پڑھیے اور عشقِ نبی صلی اللہ علیہ وسلم میں شرابور ہو جائیے۔

اللہ تعالٰی سے دعا ہے کہ اللہ حضرت نصیر الدین نصیر کی مغفرت فرمائیں اور اُن کی اس التجا کو ہمارے حق میں بھی قبول فرما لیں۔ آمین۔


ہن کی خوف نصیر مینوں

التجا بحضور سید الوراح


ہک دن میں پیا دل وچ روواں ہتھوں جرم خطائیں ھو
آکھاں کملی والیا سائیاں عرضی نہ ٹھکرائیں ھو 
(ایک دن میں  نےاپنے گناہوں کے سبب بہت  گریہ و زاری کی اور نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے  عرض کیا کہ میری درخواست  ٹھکرائی نہ جائے)
میں ڈبیا دریا گناہاں پیراں توں سر تائیں ھو 
بخشش جوگا مول نہ رہیا حدوں ودھ خطائیں ھو 
(میں سر تا پا گناہوں کی دلدل میں دھنس چکا ہوں،  گناہ اس قدر بڑھ گئے ہیں کہ بخشش کی قابل نہیں  رہا)
ساہواں دے مکن تھیں پہلاں آ دیدار کرائیں ھو 
پہلی رات قبر دی میری مکھ دا نور وسائیں ھو 
(سانسوں کی ڈوری کٹنے سے پہلے، مجھے اپنا دیدار کرا دیجیے، میری  قبر کی اندھیری رات کو اپنے رخ انورسے منور کر دیجیے)
کوثر پیالہ پاکاں والا مینوں گھٹ پلائیں ھو 
جد اعمال ترکڑی تلسن جھات کرم دی پائیں ھو 
(مجھے جام کوثر عنایت فرما ئیے گا اور جب اعمال کے  ترازو پر تلنے کا وقت آئے تو  نظرِ کرم فرمائیے گا)
میں ڈرساں میرے کول کھلوویں چھڈ کے دور نہ جائیں ھو 
عمل کچججے پینڈے لمے ڈگدی نوں گل لائیں ھو  
مجھے ڈر لگے گا، میرے پاس رہیئے گا، مجھ سے دور مت ہوئیے گا، کیونکہ میرے اعمال برے ہیں  اور منزل بہت دور ہے۔ مجھ گرے ہوئے کو گلے سے لگا لیجیے)
رحمت والا ہتھ لمیاری پل صراط ٹپایئں ھو 
حضرت بولے عاصی بندیا روگ نہ دل نوں لائیں ھو 
(اپنی رحمت والا ہاتھ بڑھائیے گا اور پل صراط پار کروا دیجیے گا۔ 
حضور  صلی اللہ علیہ وسلم   بولے: اے مردِ خام، دل کا روگ مت لگانا،  یعنی فکر مت کرنا)
ہتھ میرا تیری کنڈ تے رہسی حشر دہاڑے تائیں ھو 
ہو سکی تے سال دا پھیرا شہر مدینے پائیں ہو 
(میرا دستِ کرم  تاقیامت تم پر رہے گا، ہو سکے تو ہر سال مدینے کی حاضری دیتے رہنا)
بوہا میرا نہ چھوڑیں میرے بوہے تے آئیں جائیں ہو 
ہلسن ہونٹ شفاعت میرے تھیسن رد بلائیں ہو 
(میرا در مت چھوڑنا (یعنی میری سنتوں کو اپنانا)، آتے جاتے رہنا۔  میں شفاعت کروں گا تو مشکلات دور ہو جائیں گی)
توں کیوں روویں توں کیوں چیکیں میں ہاں تیرے تائیں ہو 
میں جاناں میرا مالک جانے ایویں نہ گھبرائیں ھو
(تم کیوں چیخ و پکار کرتے ہو، میں ہوں ناں تمہارے پاس۔  خوامخواہ مت گھبراؤ، یہ میرا اور میرے رب کا معاملہ ہے)
ہن کی خوف نصیر مینوں میرا جیوے سر دا سائیں ھو 
(نصیر صاحب یہاں خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اب مجھے کیا فکر کہ میرےآقا سلامت ہے)

ختم شد

No comments :

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...