یہ ویڈیو امریکہ میں لاس اینجلس، کیلیفورنیا میں ایک چرچ میں اذان پر مشتمل ہے۔ موذن کے دائیں ہاتھ ایک یہودی ربّی اور بائیں ہاتھ عیسائی کیتھولک پادری بیٹھے ہوئے ہیں۔
بیشتر مغربی ممالک میں "انٹر فیتھ ڈائیلاگ" کے عنوان سے مختلف مذاہب اور تہذیبوں کے لوگ آپس میں مل بیٹھ کر ایک مثبت ماحول میں مذاکرہ کا اہتمام کرتے ہیں۔ گمان غالب ہے کہ یہ ویڈیو بھی ایسے ہی کسی موقعہ کی ہے۔ اذان ایک بڑا خوبصورت پیغام ہے جو سننے والوں کو متاثر کرتا ہے۔ اس کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے جب موذن خوش الحان بھی ہو۔
ویڈیو دیکھنے سے پہلے اذان کے بارے میں کچھ مختصر معلومات پڑھ لیجیے۔
اذان
"اذان" اسلام میں نماز کے لئے پکار کو کہتے ہیں۔ دن میں 5 مرتبہ فرض نمازوں کے لئے موذن یہ فریضہ انجام دیتا ہے۔ نماز سے قبل صف بندی کے لئے دی جانی والی اذان اقامت کہلاتی ہے۔
اذان کا لغوی و اصطلاحی مفہوم
اذان کے لغوی معنی ہیں، خبردار کرنا، اطلاع دینا اور اعلان کرنا۔
شریعت کی اصطلاح میں اذان سے مراد وہ مخصوص کلمات ہیں جن کے ذریعے لوگوں کو اطلاع دی جاتی ہے کہ نماز کا وقت ہو گیا ہے۔
اذان کی ابتداء
مدینہ طیبہ میں جب نماز باجماعت ادا کرنے کے لیے مسجد بنائی گئی تو اس ضرورت محسوس ہوئی کہ لوگوں کو جماعت کا وقت قریب ہونے کی اطلاع دینے کا کوئی خاص طریقہ اختیا کیا جائے۔ رسو ل اللہ نے جب اس بارے میں صحابہ کرام سے مشاورت کی تو اس سلسلے میں چار تجاویز سامنے آئیں:
- نماز کے وقت بطور علامت کوئی خاص جھنڈا بلند کیا جائے۔
- کسی بلند جگہ پر آگ روشن کر دی جائی۔
- یہودیوں کی طرح سینگ بجایا جائے۔
- عیسائیوں کی طرح ناقوس بجایا جائے۔
مذکورہ بالا سبھی تجاویز آنحضرت کو غیر مسلم اقوام سے تشبیہہ کے باعث پسند نہ آئیں۔ اس مسئلے میں آنحضرت اور صحابہ کرام متفکر تھے کہ اسی رات ایک انصاری صحابی حضرت عبداللہ بن زید نے خواب میں دیکھا کہ کسی نے انہیں اذان اور اقامت کے کلمات سکھائے ہیں۔ انھوں نے صبح سویرے آنحضرت کی خدمت میں حاضر ہو کر اپنا خواب بیان کیا تو آنحضرت نے اسے پسند فرمایا اور اس خواب کو اللہ تعالٰی کی جانب سے سچا خواب قرار دیا۔ اسی قسم کے خواب بعض دوسرے صحابہ نے بھی بیان کیے اور آنحضرت کو بھی بذریعہ وحی اللہ تعالٰی نے اذان کی تعلیم دی۔
آنحضرت نے حضرت عبداللہ بن زید سے فرمایا کہ تم حضرت بلال کو اذان کے ان کلمات کی تلقین کر دو، ان کی آواز بلند ہے اس لیے وہ ہر نماز کے لیے اسی طرح اذان دیا کریں گے۔ چناچہ اسی دن سے اذان کا یہ نظام قائم ہے اور اس طرح حضرت بلال رضی اللہ عنہ اسلام کے پہلے موذن قرار پائے۔
اذان کے الفاظ
اللهُ اَكْبَرْ اللهُ اَكْبَرْ
( اللہ بہت بڑا ہے، اللہ بہت بڑا ہے )
اللهُ اَكْبَرْ اللهُ اَكْبَرْ
( اللہ بہت بڑا ہے، اللہ بہت بڑا ہے )
أشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلا الله
( ميں گواہى ديتا ہوں كہ اللہ كے علاوہ كوئى معبود برحق نہيں )
أَشْهَدُ أَنْ لا إِلَهَ إِلا الله
( ميں گواہى ديتا ہوں كہ اللہ كے علاوہ كوئى معبود برحق نہيں )
أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ
( ميں گواہى ديتا ہوں كہ محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اللہ تعالى كے رسول ہيں )
أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ
( ميں گواہى ديتا ہوں كہ محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اللہ تعالى كے رسول ہيں )
حَيَّ عَلَي الصَّلوٰةِ
( نماز كى طرف آؤ )
حَيَّ عَلَي الصَّلوٰةِ
( نماز كى طرف آؤ )
حَيَّ عَلَى الْفَلاحِ
( فلاح (و كاميابى) كى طرف آؤ )
حَيَّ عَلَى الْفَلاحِ
( فلاح (و كاميابى) كى طرف آؤ )
اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ
( اللہ بہت بڑا ہے، اللہ بہت بڑا ہے )
لَا إِلَهَ اِلاَ اللهُ
( اللہ تعالى كے علاوہ كوئى معبود نہيں )
اذان میں زائد الفاظ
اذان کے الفاظ میں فجر کی اذان میں حَیَّ عَلَی الفَلَاح کے بعد
الصلوۃ خیر من النومترجمہ: نماز نیند سے بہتر ہے۔
کا اضافہ کیا جاتا ہے اور مذکورہ الفاظ دو بار کہے جاتے ہیں۔
اذان کے بعد کی دعا
اذان کے بعد کی دعا کو دعائے وسیلہ کہتے ہیں اس دعا سے پہلے درود شریف ضرورپڑھ لینا چاہیے۔
اَللّھُمَّ رَبَّ ھٰذِہٖ الدَّعوَۃِ التَّا مَّۃِ وَ الصَّلوٰۃِ القَا ئِمَۃِ اٰتِ سَیِّدَ نَا مُحَمَّدَن الوَسِیلَۃَ وَالفَضِلَۃَ وَالدَّرَجَۃَ الرَّ فِیعَۃَ وَابعَثہُ مَقَامًا مَّحمُودَنِ الَّذِی وَ عَدتَّہُ وَارزُقنَا شَفَا عَتَہُ یَو مَ القِیَا مَۃِ انَّکَ لَا تُخلِفُ المِیعَادَ۔
ترجمہ: اے دعوت کامل اور پابندی سے پڑھی جانے والی نماز کے رب تو ہمارے سردار محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو مقام وسیلہ، فضیلت اور بلند درجہ عطا فرما اور انہیں اس مقام محمود پر فائز فرما جس کا تو نے ان سے وعدہ فرمایا ہے۔ اور قیامت کے دن ہمیں ان کی شفاعت سے بہرہ مند فرما۔ بے شک تو اپنے وعدہ کے خلاف نہیں کرتا۔
MASHALLAH
ReplyDelete